صدر مملکت نے سعودی ولی عہد کو اعلیٰ ترین سول اعزاز سے نواز دیا

صدر مملکت کی جانب سے معزز مہمان کو ’نشانِ پاکستان‘ عطا کیے جانے کے بعد ظہرانہ دیا گیا۔

صدر عارف علوی کا تقریب سے خطاب

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ شہزادہ محمد بن سلمان کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام میرے لیے اعزاز ہے، سعودی عرب اور پاکستان تاریخی رشتوں میں بندھے دوست ہیں، سعودی عرب کی محبت پاکستان کے عوام کے دلوں میں ہے۔

انہوں نےکہا کہ ولی عہد کا دورہ دونوں ملکوں کی دوستی کو مزید مضبوط کرےگا، پاک سعودی سپریم کوآرڈی نیشن کونسل کا قیام انتہائی ہم ہے، سعودی عرب اور پاکستان سیاحت کے لیے بہترین ممالک ہیں، پاکستان میں سیاحت کے بے پناہ مواقع ہیں، سعودی عرب اور پاکستان کی دوستی مذہب اور ثقافت پر مبنی ہے، سعودی عرب کاوژن 2030 مستقبل کے لیے اہم ہے۔

صدرِ پاکستان نے اپنی تقریر کے دوران سعودی فرماں روا کو بھی دورۂ پاکستان کی دعوت دی۔

قیدیوں کی رہائی پر اظہارِ تشکر

صدر عارف علوی نے پاکستانی قیدیوں کی رہائی پر سعودی ولی عہد سے اظہار تشکر کیا اور تقریر کے بعد مکالمہ کیا کہ میں آپ سے پاکستانی قیدیوں کی رہائی پر شکریہ ادا کرنا بھول گیا۔

پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے ذکر پر وزیراعظم نے ولی عہد سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر قیدیوں کی رہائی کی خبر وائرل ہونے کا ذکر کیا۔

عمران خان نے کہا کہ سوشل میڈیا وہ میڈیا نہیں جہاں سے خبریں اگلے دن آتی ہیں، سوشل میڈیا پر خبریں آدھےگھنٹے میں پھیل جاتی ہیں۔

سعودی ولی عہد کا خطاب

اس موقع پر معزز مہمان شہزاد محمد بن سلمان نے کہا کہ بڑی تعداد میں پاکستانی سعودی عرب میں خدمات انجام دے رہے ہیں اور سعودی عرب کی ترقی میں ہنرمند اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔

فوٹو: عمران خان آفیشل

ولی عہد کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات مذہبی احترام کی بنیاد پر ہیں، دونوں ممالک کے تعلقات وقت کےساتھ مضبوط ہورہےہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں