مودی کو واضح اور دو ٹوک پیغام دیتے ہیں کہ پاکستان متحد ہے: شہبازشریف

 تلخ حقائق مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کو آزادی کے لیے ہتھیار اٹھانے پر مجبور کر رہے ہیں: شہبازشریف۔ فوٹو: فائل

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو دو ٹوک اور واضح پیغام دیتے ہیں کہ پاکستان متحد ہے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان بربریت اور دہشتگردی کا شکار رہا ہے اور ہمارے 70 ہزار افراد شہید ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کا وعدہ کیا تھا، بھارت نے تمام وعدے بھلا دیئے اور کشمیر میں خون بہتا رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ دنیا کشمیر میں بھارتی مظالم پر خاموش تماشائی بنی رہی، عالمی طاقتیں مشرقی تیمور کو آزادی دلواتی ہیں، مذہبی بنیادوں پر مشرقی سوڈان کو الگ کرا دیا جاتا ہے لیکن جب مسلمانوں کی بات آتی ہے تو عالمی طاقتیں خاموش رہتی ہیں۔

صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ بوسنیا میں انسانی سانحے پر شور اٹھنے کے بعد آزادی دی گئی جب کہ فلسطین کے معاملے پر اسرائیل کا اتنا اثر ہےکہ معاہدہ اوسلو کی دھجیاں بکھیر دی گئیں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ تلخ حقائق مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کو آزادی کے لیے ہتھیار اٹھانے پر مجبور کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد کا ملبہ پاکستان پر ڈالتا ہے، ہمیں نہتے کشمیریوں کی اخلاقی حمایت کرنی ہے تو پہلے اپنی صفیں درست کرنا ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مؤثر آواز اٹھانے کے لیے پاکستان کو معاشی طور پر مضبوط بنانا ہو گا، پاکستان کو مضبوط بنانے کے لیے ماضی کے وطیروں کو بدلنا ہو گا۔

قائد حزب اختلاف نے کہا کہ ’کشمیر بنے گا پاکستان‘ یہ شرمندہ تعبیر ہو گا، اور معاشی استحکام کے ذریعے ہی کشمیر پاکستان کا حصہ بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی نے بھارتی وزیر خارجہ کو مدعو کیا ہے، کشمیر میں ظلم و زیادتی پر حکومت کو او آئی سی سے کہنا چاہیے تھا کہ بھارت کی مذمت کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم، وزیر خارجہ کو بھارتی وزیر خارجہ کو او آئی سی میں بلانے پر جواب طلب کرنا چاہیے، او آئی سی سے تسلی بخش جواب ملنے تک اجلاس میں شرکت سے معذرت کرنی چاہیے۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ رباط کانفرنس میں بھی بھارتی وفد پہنچ گیا تھا لیکن او آئی سی نے معذرت کر لی۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے پاکستان کی سالمیت کے لیے تمام اختلافات بالائے طاق رکھے، حکومت کو بھرپور حمایت کا یقین دلاتے ہیں، ایک ہی آواز دنیا کو جائے گی کہ متحدہ پارلیمنٹ اور متحدہ پاکستان، مودی کو واضح اور دو ٹوک پیغام دیتے ہیں کہ پاکستان متحد ہے۔

صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ بھارت کو امن کی پیشکش پھر کرنی چاہیے، خطہ جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں