—— مياں صاحب شير بنو ———

لوہا گرم ہے ماحول بھی بنا ہوا ہے – آپ اپنی کی گئی کوتاہيوں مجبوريوں اورمصلحتوں پر مبنی سسياسی فيصلوں پر پاکستان کے بائيس کروڑ عوام سے معافی مانگ ليں – اس کڑوے سچ کو سر عام تسليم کر کے اس قوم اور رياست پاکستان پر احسان کر جائيں –
مياں صاحب شير بنيں
ايسا موقع قسمت والوں کو ہی ملتا ہيے کہ جب کوئی ليڈر اپنی قوم کے لئیے قربانی دے کر ہميشہ کے لئیے امر ہو جائے-
مياں صاحب شير بنيں اور وہ سب کچھ بے نقاب کر ديں جسے يوں تو عوام پہلے سے ہی جانتے ہيں ليکن from the horses mouth بات کا وزن ہی الگ ہوتا ہے –
مياں صاحب شير بنيں
آپ عينی شاہد ہيں يوں تو آپ ايک بار نہيں بلکہ تين بار کے گواہ ہيں ليکن کم سے کم مشہور زمانہ ہيوي مينڈيٹ کے بارے ميں ہی لوگوں کو آج حقيقت بتا ديں کہ فوج نے کس طرح سے آپکو اليکشن ميں پہلے ہيوی مينڈيٹ لے کر ديا اور پھر اسی ہيوی مينڈيٹ کے نيچے آپ کو کيسے دبا ديا – مياں صاحب شير بنيں
آپ کی دی گئی آج کی ايک گواہی آپ کو پاکستان کی سيا سی تاريخ ميں ہميشہ کے لئیے امر کر دے گی خاص طور پر اس وقت جب فوج کا سربراہ کہے کہ انکے ادارے (محکمے) کا سياست سے کوئی تعلق نہيں –
مياں صاحب شير بنيں اور کر ڈاليں ايک عدد اور تقرير شاید اسی طرح سے ہماری اسٹيبلشمنٹ سے جان چھوٹ جائے اور ہميں ہمارے قائد کا ديا ہوا پاکستان حاصل کرنے ميں مدد مل سکے-
(رانا سہيل —اردو خبرنامہ کينيڈا )

اپنا تبصرہ بھیجیں