——چائے پکوڑے ——

ايک دفعہ کا ذکر ہے کہ گاوں ميں والی بال کا ميچ تھا اس ميچ کے بڑے چرچے
بڑی دھوم- بڑی پبلسٹی کی گئی – لوگوں کی اچھی خاصی تعداد وہ ميچ ديکھنے کے لئیے پہنچی-
دونوں ٹيموں ميں علاقے کے مشہور کھلاڑی شامل تھے- دونوں ٹيموں کے سپورٹرز اپنی اپنی ٹيم کی طرف سے شرطيں لگا رہے تھے-
ميچ شروع ہوا ايک شور اٹھا – ايک ٹيم نے پہلا پوائنٹ ليا پھر دوسرا پوائنٹ پھر تيسرا اور پھر پوائینٹ پر پوائينٹ لينے لگی-
دوسری ٹيم کے سپورٹرز پريشان کيونکہ ان کی ٹيم کی بال کبھی آوٹ لائن سے باہر کبھی نيٹ کے اندر کبھی تو کھلاڑی بال اٹھاتے اسے بناتے اور پھر اپنی ہی طرف زور سے شارٹ مار ديتے – سب حيران ۔۔۔ ——کسی کو کچھ سمجھ نہيں آرہی تھی کہ آخر ٹيم کو ہو کيا گيا ہے –
ميچ بورنگ اور ون سائيڈ ہو گیا مگر ۔۔۔۔۔پھر يہ ميچ دلچسپ لگنے لگا تماشائی بھی انجوائے کرنے لگے تالياں بجنے لگيں شور مچنے لگا ——-کيونکہ اب لوگوں کو پتہ چل چکا تھا کہ گراونڈ کی طرف آتے ہوے راستے ميں اس ٹيم نے چائے پکوڑے کھائے تھے۔۔۔۔ اور وہ پکوڑے ۔۔۔بھنگ کے پکوڑے تھے –
(رانا سہيل ۔۔۔اردو خبرنامہ کينيڈا )

اپنا تبصرہ بھیجیں